حکومت کے خلاف تحریک چلانے کے لئے بلاول بھٹو مسلم لیگ ن کی امداد کے منتظر

پیپلز پارٹی تنہا کچھ نہیں کر سکتی، اسے مسلم لیگ نواز کی ضرورت ہے، اس بات کا اعتراف خود بلاول بھٹو نے کر لیا۔
حکومت  کے خلاف تحریک چلانے کے لئے پاکستا ن پیپلز پارٹی کو مسلم لیگ کی ضرورت ہے۔اسی موضوع پر بات کرتے ہوئے تجزیہ نگار سمیع ابراہیم کا کہنا تھا بلاول بھٹو اس وقت مسلم لیگ ن کی طرف دیکھ رہے ہیں کیونکہ انہیں سمجھ نہیں آ رہی کہ وہ کس طرف جائیں۔ بلاول بھٹو کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت سیاسی کشمکش کا شکار ہیں ، مولانا فضل الرحمان کی طرف جاتے ہیں تو انہیں مذہبی انتہاپسند کہاجاتا ہے، اگر مولانا فضل الرحمان سے اتحاد نہیں کرتے تو کہا جاتا ہے کہ اپوزیشن متحد نہیں ہے۔
انہی تمام صورتحال پر بات کرتے ہوئے سمیع ابراہیم کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو مسلم لیگ ن کی قیادت کے منتظر ہیں۔
واضع رہے کہ گزشتہ روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے خود بلاول بھٹو نے بھی اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ن لیگ کی قیادت لندن سے واپس آ کر اپنا سیاسی کرداد ادا کریں۔
بلاول بھٹو کا اس پر کہنا تھا کہ میں خود کچھ نہیں کر سکتا، اپوزیشن کو ایک ساتھ ہو کر چلنا ہو گا۔
اسی بیان پر بات کرتے ہوئے تجزیہ نگار سمیع ابراہیم کا اپنی یوٹیوب ویڈیو میں کہنا تھا کہ اب بلاول بھٹو بے بس ہو گئے ہیں، وہ حکومت کے خلاف تحریک چلانا چاہتے ہیں۔ لیکن وہ اکیلے کچھ نہیں کر سکتے کیونکہ اس وقت مسلم لیگ ن کی قیادت لندن میں موجود ہے اور مولانا فضل الرحمان کی ناراضگی کے معاملات بھی سرگرم ہیں۔ اسی لئے بلاول بھٹو نے ن لیگ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی لندن میں موجود قیادت پاکستان آ کر اپنا سیاسی کردار ادا کریں اور پیپلز پارٹی کا حکومت کے خلاف ساتھ دیں۔


Comments

Popular posts from this blog

اٹارنی جنرل انور منصور نے استعفیٰ دے دیا

راناثںاء اللہ کے زیر استعال گاڑی علیم خان کے نام نکلی

لاہور ہائیکورٹ کا پی ایس ایل میچز کے دوران ٹریفک جام کا نوٹس