پاکستان میں کرونا وائرس داخل، عوام کرونا وائرس کے شبے پر ہیلپ لائن 1166 پر رابطہ کریں، 2 مریضوں میں تصدیق ، 15 مشتبہ کیسز موجود ہیں: ڈاکٹر ظفر مرزا



معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ 2 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے، ان میں سے ایک کا تعلق کراچی اور دوسرے کا اسلام آباد سے ہے، دونوں مریضوں کا گزشتہ دنوں کے دوران جن لوگوں سے بھی رابطہ ہوا ہے ان کے ٹیسٹ بھی کیے جارہے ہیں ، ایک شخص کے رابطے میں رہنے والے تمام افراد کے ٹیسٹ منفی آئے ہیں جبکہ دوسرے مریض کے رابطے کے افراد کے ٹیسٹ جاری ہیں، اس وقت ملک کے مختلف حصوں میں 15 مشتبہ مریض موجود ہیں، اگر کسی کو بھی کرونا کا شک ہو تو وہ فوری طور پر ہماری ہیلپ لائن 1166 پر رابطہ کرے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کے ہمراہ کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لوگوں کو یہ پتا ہونا چاہیے کہ ہمیں نہ تو بلا ضرورت پریشان ہونا چاہیے اور نہ ہی ہیجان پیدا کرنا چاہیے، سب سے زیادہ ضروری چیز احتیاط ہے، اگر آپ چین یا ایران سے سفر کرکے پاکستان آئے ہیں تو خدارا ڈاکٹر سے رابطہ کریں ، یا اگر آپ کسی ایسے شخص کو جانتے ہیں جو ان 2 ممالک سے سفر کرکے آئے ہیں ان میں کوئی علامت پائی جاتی ہے تو ان کے بارے میں ہماری ہیلپ لائن1166 پر رابطہ کریں ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک مہینے کے اندر کرونا وائرس کو روکنے کیلئے ہم نے جو اقدامات کیے ہیں ، یقین ہے کہ پاکستان میں بہت زیادہ مریض سامنے نہیں آئیں گے۔پاکستان کے ایک طرف چین جیسی سپر پاور ہے جہاں سے یہ وبا شروع ہوئی، دوسری طرف ایران ہے جہاں کرونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے ، افغانستان اور انڈیا میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے لیکن بہترین پالیسیوں اور بر وقت اقدامات کی وجہ سے ہم آخری ملک ہیں جس میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم ٹھیک ٹریک پر چل رہے ہیں، اگر اللہ نے ساتھ دیا تو یہ پاکستان میں وبائی شکل اختیار نہیں کرے گا۔
زیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کے ہمراہ کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لوگوں کو یہ پتا ہونا چاہیے کہ ہمیں نہ تو بلا ضرورت پریشان ہونا چاہیے اور نہ ہی ہیجان پیدا کرنا چاہیے، سب سے زیادہ ضروری چیز احتیاط ہے، اگر آپ چین یا ایران سے سفر کرکے پاکستان آئے ہیں تو خدارا ڈاکٹر سے رابطہ کریں ، یا اگر آپ کسی ایسے شخص کو جانتے ہیں جو ان 2 ممالک سے سفر کرکے آئے ہیں ان میں کوئی علامت پائی جاتی ہے تو ان کے بارے میں ہماری ہیلپ لائن1166 پر رابطہ کریں ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک مہینے کے اندر کرونا وائرس کو روکنے کیلئے ہم نے جو اقدامات کیے ہیں ، یقین ہے کہ پاکستان میں بہت زیادہ مریض سامنے نہیں آئیں گے۔پاکستان کے ایک طرف چین جیسی سپر پاور ہے جہاں سے یہ وبا شروع ہوئی، دوسری طرف ایران ہے جہاں کرونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے ، افغانستان اور انڈیا میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے لیکن بہترین پالیسیوں اور بر وقت اقدامات کی وجہ سے ہم آخری ملک ہیں جس میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم ٹھیک ٹریک پر چل رہے ہیں، اگر اللہ نے ساتھ دیا تو یہ پاکستان میں وبائی شکل اختیار نہیں کرے گا۔
ضرور پڑھیں: نیب میں بڑے پیمانے پر تقرر و تبادلے،گریڈ 20 کے دس ڈائریکٹرز تبدیل
ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ کرونا کے آﺅٹ بریک کو روکنے کیلئے ہماری تیاری مکمل ہے، اس کے خلاف قومی اتحاد کی ضرورت ہے، کل ہم تفتان جارہے ہیں اور محنت کے ساتھ وہ تمام اقدامات کر رہے ہیں جن سے پاکستان کے لوگوں کو محفوظ رکھ سکیں، وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر میں خود اپ ڈیٹ کیا کروں گا، ایسی چیزیں نہ پھیلائیں کہ جس سے خوف و ہراس پھیلے، ہمارا میڈیا پاکستان کو محفوظ بنانے اور اس بیماری کو روکنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا۔

مریضوں کی صورتحال کے حوالے سے ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان کے 15 علاقوں میں مشتبہ مریض موجود ہیں، 15 کی تعداد کوئی بڑی تعداد نہیں ہے، ہم اب تک 100 سے زیادہ مشتبہ مریضوں کے ٹیسٹ کرچکے ہیں اور الحمدللہ تمام کے ٹیسٹ منفی آئے ہیں۔ جن 2 لوگوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے ان لوگوں کا جن سے بھی رابطہ رہا ہے ان میں سے ایک شخص کے تمام رابطوں کے ٹیسٹ کرچکے ہیں جو کہ منفی آئے ہیں جبکہ دوسرے مریض کے رابطے میں رہنے والے افراد کے ٹیسٹ کیے جارہے ہیں، اس معاملے پر وفاقی اور صوبائی حکومتیں ایک پیج پر ہیں اور انتہائی مربوط انداز میں کام کر رہی ہیں
التماس : پاکستانی عوام کو چائیے کے ماسک لگا کر باہر نکلیں، وقفے وقفے سے ہاتھ منہ دھوئیں( وضو اس زعم میں بہترین ہے، نزلہ، زکام ،گلا خراب ہونے پر ڈاکٹر کو چیک کرائیں اور ایسی صورتِ حال میں ماسک بلکل نہ اتاریں، ہیجان کی کیفیت سے بچیں اکثر بیماریاں وہم کی وجہ سے ہم پر حاوی ہوتی ہیں، کرونا وائرس پاکستان میں وبائی شکل اختیار نہیں کریگی انشااللّہ مگر احتیاط شرط ہے، بحیثیت قوم اس مرض سے بچنے اور بچانے میں حکومت کی اور اپنی مدد کریں اور اس خبر اور پیغام کو اپنے تمام جاننے والوں تک پہنچائیں تاکہ تمام پاکستانی خبردار ہوکر احتیاتی تدابیر کر سکیں۔ 
اللّہ ہم سب کو اس وبا سے محفوظ رکھے اور جلد دنیا کو اس مرض سے چھٹکارا دے امین) 



Comments

Popular posts from this blog

اٹارنی جنرل انور منصور نے استعفیٰ دے دیا

راناثںاء اللہ کے زیر استعال گاڑی علیم خان کے نام نکلی

لاہور ہائیکورٹ کا پی ایس ایل میچز کے دوران ٹریفک جام کا نوٹس