صوبہ جنوبی پنجاب کے مطلق اجلاس میں بہاولپورمیں سیکرٹریٹ بنانے کی مخالفت کرنے والوں کے نام سامنے آگئے



وزیراعظم عمران خان کی جانب سے جنوبی پنجاب صوبے کا سیکرٹریٹ بہاولپور میں بنانے کے فیصلے کی اجلاس میں موجود چند اراکین اسمبلی نے مخالفت کی تاہم وزیراعظم نے مخالفت کے باجود سیکرٹریٹ بہاولپور میں بنانے کا فیصلہ کیا۔
نجی ٹی وی سما نیوز نے دعویٰ کیاہے کہ اجلاس میں شریک وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، جہانگیرترین، اسحاق خاکوانی اور بہاولپور ہی سے رکن قومی اسمبلی بننے والے سمیع الحسن گیلانی کی طرف سے بہاولپور میں سیکرٹریٹ بنانے کی مخالفت کی۔جب کہ  سمیع اللہ چودھری، طارق بشیر چیمہ اور خسرو بختیار نے بہاولپور ہی میں صوبے کا سیکرٹریٹ بنانے کی حمایت کی ہے۔

سما نیو ز نے یہ بھی وضاحت کی ہے کہ ایڈیشنل آئی جی اور چیف سیکرٹری کے عارضی طور پر دفاتر ملتان اور بہاولپور میں الگ الگ بنائے جا رہے ہیں جیسے ہی بہاولپور میں سیکرٹریٹ کی تعمیر اور دیگر مراحل مکمل ہوجائیں گے دونوں افسران بہاولپور ہی میں بیٹھیں گے۔
یاد رہے کہ حکومت نے جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کےلئے بل لانے کا اعلان کردیا۔بل لانے کا فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں ہوا۔اس حوالے سے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود نے بتایا کہ جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے حوالے سے ہونے والے اس اہم اجلاس میں وزیراعظم نے سب

اراکین اسمبلی سے آرا لی ہیں۔جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کا فیصلہ وزیراعظم عمران خان کا وہاں کے عوام سے کئے گئے وعدے کی تکمیل کی جانب اہم قدم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بہاولپور میں سیکرٹریٹ اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ اور ایڈیشنل آئی جی ساوتھ لگایا جائے گا۔افسران میں سے ایک کا بہاولپور اور ایک کا ملتان میں دفتر ہوگا۔جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کیلئے حتمی اقدام اٹھایا گیاہے۔صوبے کیلئے انتظامی سیکرٹریٹ بہاولپور بنانے کا اعلان کیاگیاہے۔ سیکرٹریٹ کیلئے ساڑھے تین ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔نئے سیکرٹریٹ کیلئے 1350پوسٹس درکار ہوں گی۔

Comments

Popular posts from this blog

اٹارنی جنرل انور منصور نے استعفیٰ دے دیا

راناثںاء اللہ کے زیر استعال گاڑی علیم خان کے نام نکلی

لاہور ہائیکورٹ کا پی ایس ایل میچز کے دوران ٹریفک جام کا نوٹس